ایک برائے ایک (One-To-One)
"سابق انتہا پسندوں اور آن لائن پر انتہا پسندوں کی طرف رجحان کا مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کے درمیان مداخلتوں کی سہولت کی فراہمی"
یہ ایک مہم ہے جو دہشت گردوں اور پُر انتہا پسندوں کے تشدد کے بعد بچ نکلنے والے لوگوں کی کہانیوں کو استعمال کرکے انتہا پسندی کا مقابلہ کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے دہشت گردی کے شکار لوگوں کی حمایت میں ستمبر 2008 میں منعقدہ سمپوزیئم کے بعد گلوبل سروائیورز نیٹ ورک (جی ایس این) پُر تشدد انتہا پسندی کے شکار اور اس سے بچنے والے لوگوں کی آواز کو اونچا کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کی فراہمی کے مقصد شروع کیا گیا۔ یہ نیٹ ورک زد پذیر کمیونیٹیوں میں انتہا پسندوں کے پیغامات کی کشش کو بے اثر بنانے کے لیے مرتب شدہ جوابی بیانیہ کی منظم تخلیق اور پھیلاؤ کا خواہاں ہے۔
اپنے اس مقصد کے حصول کے لیے، جی ایس این نے بچ نکلنے والوں کے بیانات کا ایک سلسلہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے تخلیق کر کے اسے پھیلایا ہے۔ اس میں مائیکل گالاگھر کا بیان شامل ہے، جس نے 1998 میں شمالی آئرلینڈ کے اومیگھ بمباری کے دوران اپنا 21 سالہ بیٹا کھو دیا تھا۔ جی ایس این نے اوسکر کے لیے نامزد کی جانے والی دستاویزی فلم “کلنگ اِن دی نیم” تیار کی ہے، جو کہ دہشت گردی سے بچ نکلنے والے اردنی شخص اشرف الخالد کی کہانی بیان کرتی ہے، جس میں اس نے انتہا پسندانہ تشدد کے شکار اور اسے انجام دینے والے لوگوں سے بات کرنے کی کوشش کی ہے۔ جی ایس این کی سرگرمی آن لائن فعالیت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی طور پر آف لائن تقریب پر مشتمل ہے۔
"سابق انتہا پسندوں اور آن لائن پر انتہا پسندوں کی طرف رجحان کا مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کے درمیان مداخلتوں کی سہولت کی فراہمی"
"نفرت ختم کریں۔ آج ہی گفتگو شروع کریں"
ٹول کٹ تک رسائی کے لیے سائن اپ کریں۔ رجسٹریشن بالکل مفت ہے اور آپ کو بے انتہا رہنمائی اور ذرائع معلومات تک رسائی دیتی ہے تاکہ آپ کی مہم زیادہ سے زیادہ تاثر حاصل کر سکے۔
سائن اپ کریں